حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہٗ سے روایت ہے وہ فرماتے ہیں کہ ایک دفعہ حضور نبی اکرم ﷺ سیدہ فاطمۃ الزہراء رضی اللہ عنہا کے گھر کے سامنے رکے تو آپ ﷺ نے سیدہ فاطمۃ الزہراء کو سلام کیا۔ اتنے میں حسنین کریمین رضی اللہ عنہم میں سے ایک شہزادہ گھر سے باہر آگیا‘ حضور نبی اکرم ﷺ نے ان سے فرمایا: اپنے باپ کے کندھے پر سوار ہوجا تو (میری) آنکھ کا تارا ہے‘ حضور نبی اکرم ﷺ نے انہیں ہاتھ سے پکڑا‘ پس وہ حضور نبی اکرم ﷺ کے دوش مبارک پر سوار ہوگئے۔ پھر دوسرا شہزادہ حضور نبی اکرم ﷺ کی طرف تکتا ہوا باہر آگیا تو اسے بھی فرمایا: خوش آمدید‘ اپنے باپ کے کندھے پر سوار ہوجا تو (میری) آنکھ کا تارا ہے اور حضور نبی اکرم ﷺ نے اسے اپنی انگلیوں کے ساتھ پکڑا پس وہ حضور نبی اکرم ﷺ کے دوسرے دوش مبارک پر سوار ہوگئے۔ (امام طبرانی)
یحییٰ بن ابی کثیر روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے حضرت حسن اور حسین رضوان اللہ علیہم اجمعین کے رونے کی آواز سنی تو پریشان ہوکر کھڑے ہوگئے اور فرمایا: ’’بے شک اولاد آزمائش ہے میں ان کے لیے بغیر غورکیے کھڑا ہوگیا۔‘‘ (امام ابن ابی شیبہ )
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں